Hindustan VS Mongol Empire Great History

Hindustan VS Mongol Empire Great History by write Art

نام: سید عبداللہ بخاری

دوستوں منگولوں کو کون نہیں جانتا شاید ہی آج کوئی ایسا انسان اس دنیا میں موجود ہوگا کہ جو ہسٹری میں انٹرسٹ رکھتا ہوگا لیکن منگولوں کے بارے میں نہیں جانتا ہوگا منگول قوم بہت ظالم قوم تھی کہ جو 12ویں صدی کے آخر میں اپنے ایک سردار جس کا نام جنگیز خان تھا اس کی سپہ سالاری میں پوری دنیا جیتنے کے خواب لے کر نکلی تھی اور شاید منگولوں کا یہ خواب پورا بھی ہوا منگولوں نے 100 سال سے بھی کم وقت میں اس دور کی دنیا کی سب سے بڑی سلطنت قائم کر دی تھی اتنا ہی نہیں منگولوں کی وہ قائم کی ہوئی سلطنت کتنی بڑی تھی کہ آج تک کتنےسال گزرنے کے بعد بھی وہ منگول سلطنت دنیا کی دوسری سب سے بڑی سلطنت مانی جاتی ہے دوستوں اپ اسکرین پر موجود اس میپ کو دیکھیے

یہ منگول ایمپائر کا میپ ہے اس میں ہم صاف طور پر یہ دیکھ سکتے ہیں کہ وہ چنگیز خان کے جو شروع میں تو صرف اور چائنہ کو ہی فتح کرنے کا خواب دیکھا کرتا تھا جو چائنہ اس سے ہر چیز میں کئی گنا بڑا تھا لیکن جب وہ اپنے سے کئی گنا بڑے اور طاقتور چائنہ کو جیتنے میں کامیاب ہو گیا تو اس کے حوصلے اتنے زیادہ بلند ہو گئے کہ وہ چائنہ سے سیدھا یورپ کی طرف نکل پڑا اور راستہ میں آنے والے ہر شہر کو فتح کرتا چلا گیا ہر شہر میں تباہی مچاتا چلا گیا اور پھر کچھ وقت کے بعد آخر کار وہ دن بھی آگیا کہ جب چنگیز خان اور اس کی اولادوں کی ظلم کی وجہ سے اس کی یہ سلطنت چائنہ سے لے کر یورپ تک پھیل گئی یعنی آسان لفظوں میں کہیں تو آدھی دنیا پر ان کا راج ہو گیا تھا اور یہ سب کچھ ممکن ہو پایا تھا ان کی جنگلی اور ظالم قسم کی فوج کی وجہ سے

Visit Our Site for more Interesting Stories.

اس کی فوج اتنی ظالم تھی کہ وہ جس علاقے کو بھی جیت لیا کرتی تھی اس علاقے میں بھرپور تباہی مچا دیا کرتی تھی شہر کو آگ لگا دی جاتی تھی شہر میں رہنے والے کسی بھی انسان کو نہیں بخشا جاتا تھا یہاں تک کہ بچے بوڑھے عورتوں پر بھی یہ لوگ رحم نہیں کیا کرتے تھے بلکہ حیرانی کی بات تو یہ تھی کہ یہ جیتے گئے علاقے کے جانوروں تک کو نہیں بخشتے تھے اور

اس علاقے کے سارے کھیتوں اور ساری ہریالیوں میں اگ لگا دیا کرتے تھے یعنی یہ لوگ کسی بھی شہر کو اس مقصد سے نہیں جیتا کرتے تھے کہ شہر کو جیتنے کے بعد وہ لوگ اس شہر میں ایک اچھی سلطنت قائم کریں گے بلکہ ان کا مقصد صرف اور صرف ایک ہی ہوا کرتا تھا اور وہ یہ تھا کہ اس شہر کے سارے مال کو لوٹ لینا اور اس شہر میں رہنے والے ہر انسان کو قتل کر دینا دوستوں صرف اتنا ہی نہیں یہ لوگ جنگ جیتنے کے بعد صرف اپنے مزے لینے کے لیے مارے گئے

لوگوں کی کھوپڑیوں کے مینار بنایا کرتے تھے چائنہ اور اس جیسی اس دور کی مضبوط ریاستوں کے ساتھ ساتھ اس دور کی سب سے ترقی یافتہ شہر بغداد میں ان لوگوں نے ایسی تباہی مچائی تھی کہ جس تباہی کا اندازہ آج بھی آپ لوگ اس شہر میں جا کر لگا سکتے ہیں ایک بار منگول جس بڑے شہر پر حملہ کر دیا کرتے تھے وہ ان کی تباہی کی وجہ سے دو تین سو سال پیچھے چلا جایا کرتا تھا یعنی ہم لوگ یہ کہہ سکتے ہیں کہ اس دور میں خوف اور ڈر کا دوسرا نام ہے منگول تھا منگولوں کا نام سنتے ہی لوگ کانپنے لگتے تھے

اب سوال یہ ہے کہ آخر وہ منگول قوم کہ جس نے آدھی سے زیادہ دنیا کو جیتا اور آدھی سے زیادہ میں تباہی مچائی وہ آخر کبھی ہندوستان پر قبضہ کیوں نہیں کر پائے حالانکہ ہندوستان تو ان کے بالکل قریب میں تھا وہ منگول کہ جنہوں نے چین سے لے کر ایشیا تک کا پورا علاقہ فتح کر لیا تھا ان کے لیے ہندوستان کو جیتنا کیا مشکل ہو سکتا تھا لیکن دوستو سچائی تو کچھ اور ہی ہے دنیا کی بڑی سے بڑی طاقتور اور بڑی سے بڑی امیر سلطنتوں کو اپنے قدموں پر جھکانے والے یہ منگول بھلا ہندوستان کو کیسے چھوڑ سکتے تھے

کہ جو اس دور میں اتنا زیادہ امیر تھا کہ اس کی امیری کی وجہ سے اسے سونے کی چڑیا کہا جاتا تھا ہندوستان کی بھرپور ہریالی اور مزیدار مصالحے اور انکی امیری کی بارے میں تو منگول قوم نے بہت پہلے سے ہی سن رکھا تھا اور شاید یہی وجہ تھی کہ جب منگول تھوڑے سے ہی طاقتور ہو پائے تھے تب ہی سے انہوں نے لگاتار ہندوستان پر حملے کرنا شروع کر دیئے تھے لیکن شاید یہ ہمارے خوش قسمتی ہی تھی کہ پوری دنیا کو اپنے قدموں میں جھکا دینے والے یہ منگول کبھی ہندوستان پر قبضہ نہیں کر پائے بلکہ جب جب ان لوگوں نے ہندوستان پر حملہ کیا تب تب انہیں بہت خطرناک ہار کا سامنا کرنا پڑا اور ہندوستان ہمیشہ ان جانور اور ظالم قسم کے لوگوں سے محفوظ رہا

اب سوال یہ ہے کہ آخر منگول ہندوستان کو جیت کیوں نہیں پائے آخر وہ کون انسان تھا کہ جو پوری دنیا میں تباہی مچانے والی منگول فوج اور ہندوستان کے بیچ میں ایک دیوار بن کر کھڑا ہو گیا تھا اور منگول لاکھ کوششوں کے باوجود بھی کبھی اس انسان کو اپنے راستے سے نہیں ہٹا پائے تھے تو دوستوں میں بات کر رہا ہوں 1296 میں دہلی سلطنت کے تخت

Hindustan VS Mongol Empire Great History P2

23 Comments on “Hindustan VS Mongol Empire Great History”

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *